🌷 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌷
ا҉҉ٓ҉҉ي҉҉ٔ҉҉ی҉҉ ҉҉ٹ҉҉ی҉҉ ҉҉د҉҉ر҉҉س҉҉گ҉҉ا҉҉ہ҉҉ ҉҉ک҉҉م҉҉ی҉҉و҉҉ن҉҉ٹ҉҉ی҉҉
🌼👈آپ کے مسائل اور ان کا حل👉🌼
🕌👈قضا نمازوں اور روزوں کےذمہ میں ہونے کے باوجود نفل نماز پڑھنااورنفل روزے رکھنا👉🕌
میرا آپ سے سوال ہے کہ جس کے ذمے قضا روزے اور نمازیں ہوں کیا وہ نفلی روزے مثلا“ ایام بیض شب معراج اور شب برات کے روزے اور ان دنوں میں پڑھی جانے والی نماز تسبیح اور دیگر نوافل پڑھ سکتا ہے اور روزے بھی رکھ سکتا ہے؟
جلد جواب ارشاد فرمائے ۔شکریہ
المستفتی :جاوید۔ شیخوپورہ
💡👈الجواب حامدا و مصلیا 👉💡
نماز بلاعذر شرعی اپنے وقت سےمؤخر کرنا جائز نہیں، البتہ اگر کسی سے فرض نمازیں چھوٹ جائیں، تو اس کے لیے بہتر تو یہی ہے کہ نوافل میں مشغول ہونے کے بجائے جلد از جلد قضا نمازیں لوٹادیں ۔البتہ انوافل پڑھنا بھی جائز ہے اور یہی حکم روزوں کا بھی ہے کہ بہتر تو یہی ہے کہ پہلے قضا روزے رکھیں اور اس کے بعد نفل روزے رکھیں لیکن اگر کوئی قضا روزوں کے باوجود نفل روزے رکھتا ہے تو یہ بھی جائز ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
💡📚حوالہ جات 📚💡
(وَيَجُوزُ تَأخِيرُ الفَوَائِتِ) وَإِن وَجَبَت عَلى الفَور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(كتاب الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار، کتاب الصلوة، باب قضاء الفوائت)
وَلَا يُكْرَهُ صَوْمُ التَّطَوُّعِ لِمَنْ عَلَيْهِ قَضَاءُ رَمَضَانَ كَذَا فِي مِعْرَاجِ الدِّرَايَةِ.
الفتاوى الهندية كتاب الصوم الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓
مجیب :✍ مفتی محمد افضل عفی عنہ
⌛❪🕌🕋🕌❫⌛