سوال: بندہ کافی عرصہ سے ذہنی طور بے چین ہے، کوئی علاج یا وظیفہ بتادیں!
جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر والدین، بیوی، اولاد یا اساتذہ میں سے کسی کی حق تلفی ہوئی ہے تو اس کا ازالہ کریں، بے چینی دور ہوجائے گی، اگر خود احتسابی کے باوجود ایسی کوئی بات سمجھ میں نہ آئے تو درج ذیل معمولات ان شاء اللہ تسکینِ قلب کا وسیلہ ثابت ہوں گے:
(1) درود شریف کی کثرت۔
(2) ہر نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھنے اور سر پر ہاتھ رکھ کر گیارہ مرتبہ’’یا قوی‘‘ پڑھنے کا اہتمام۔
(3) صبح و شام درج ذیل دعا پڑھنے کا اہتمام:
"اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَ أَعُوْذُبِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَ الْکَسْلِ، وَأَعُوْذُبِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَ الْبُخْلِ، وَأَعُوْذُبِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّیْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ".
فقط واللہ اعلم
📚حوالہ:
فتوی نمبر : 144205200499
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن