💖💘💞 درسِ حدیث 💞💘💖
سنن ابن ماجہ حدیث نمبر: 174
کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت
دجال اور اس کے گروہ کو حضرت عیسی علیہ السلام کاٹ دیں گے۔
عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَنْشَأُ نَشْءٌ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ، كُلَّمَا خَرَجَ قَرْنٌ قُطِعَ» قَالَ ابْنُ عُمَرَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «كُلَّمَا خَرَجَ قَرْنٌ قُطِعَ، أَكْثَرَ مِنْ عِشْرِينَ مَرَّةً، حَتَّى يَخْرُجَ فِي عِرَاضِهِمُ الدَّجَّالُ»
ترجمہ : سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:‘‘ ایک جماعت پیدا ہوگی جو قرآن پڑھیں گے، وہ ان کے حلق سے آگے نہیں گزرے گا، جب بھی( ان میں سے) کوئی گروہ ظاہر ہوگا، کاٹ دیا جائے گا۔’’ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ بات:‘‘ جب کوئی گروہ ظاہر ہوگا، کاٹ دیا جائے گا۔’’ بیس سے زیادہ دفعہ سنی ہے۔ اور فرمایا:‘‘ حتٰی کہ ان میں سے دجال ظاہر ہوگا۔’’
تشریح :
(1) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ خوارج کے غلط خیالات سے تھوڑے لوگ متاثر ہوں گے، اکثر مسلمان ان کے معاملہ میں حق پر قائم رہیں گے۔ اور وہ ان گمراہوں سے جنگ کر کے ان کا قلع قمع کرتے رہیں گے۔ (2) یہ گمراہی امت میں بعد کے زمانوں میں بھی ظاہر ہوتی رہے گی، تاہم ان کا مقابلہ کرنے والے اہل حق اپنا فریضہ انجام دیتے رہیں گے۔ (3) معلوم ہوتا ہے کہ دجال بھی اسی انداز سے باطل کو حق ثابت کرنے کی کوشش کرے گا اور لوگوں کو گمراہ کرے گا۔ اس کو اور اس کے گروہ کو حضرت عیسی علیہ السلام کاٹ دیں گے۔
لائک کریں اور سبسکرائب کریں اور اپنے احباب کو بھی دعوت دیں، بٹن دباکے۔