اس بت سے مجھے پیار ہے معلوم نہیں کیوں
اور مجھ سے اسے خار ہے معلوم نہیں کیوں
ہفتے میں ہیں دن سات مگر سات دنوں میں
صرف ایک ہی اتوار ہے معلوم نہیں کیوں
اس مس کی پڑی مار تو مسمار ہوا میں
اب غیر بھی مسمار ہے معلوم نہیں کیوں
جب جیت گیا میں مری گردن میں پڑا ہار
اس جیت میں بھی ہار ہے معلوم نہیں کیوں
خنداںؔ ترے دیوان کی دیوانی ہے دنیا
ہر شخص خریدار ہے معلوم نہیں کیوں
شاعر: کشن لال خنداں دہلوی