رات کے دو بج رہے تھے کھجل سائیں سوئے ہوئے تھے کہ فون کی گھنٹی بجی ۔ ۔ ۔
اُنھوں نے فون اٹھایا تو ایک عورت غصے میں بولنے لگی ۔ ۔ ۔ ۔
ارے اپنے کُتے کو چپ کرائیے بھونک بھونک کر ہمیں سونے نہیں دے رہا ۔ ۔ ۔ ۔
کھجل سائیں نے خاموشی سے فون رکھ دیا ۔ ۔ ۔ ۔
اگلی رات دو بجے کھجل سائیں نے اُسی نمبر پر فون کیا عورت نے نیند بھری آواز میں ہیلو کہا ۔ ۔ ۔ ۔
کھجل سائیں بولے "معاف کیجئیے میں آپ کو بتانا چاہتا تھا کہ کل جس کتے کے بھونکنے سے آپ پریشان تھیں وہ کتا میرا نہیں ہے" ۔ ۔ ۔ ۔