🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
عشرکےاحکام ❰・ پوسٹ نمبر 8 ・❱
کیا آبیانہ کی رقم عشر میں شمار ہوسکتی ہے؟
حکومت زمینداروں سے جو رقم آبیانہ کے طور پر وصول کرتی ہے، دراصل یہ اس پانی کاحصول ہوتا ہے جو حکومت نہروں کے ذریعے عوام الناس کو مہیا کرتی ہے۔ یہ رقم عشر کے حکم میں نہیں ہے لہذا اس رقم کو عشر میں شمار نہیں کیا جاسکتا البتہ آبیانہ کی وجہ سے پیداوار سے عشر یعنی 10 فیصد کے بجائے پیداوار کا نصف عشر یعنی 5 فیصد حصہ نکالا جائے گا۔
اگر پانی خرید کر زمین کو سیراب کیا جائے تو عشر کا حکم؟
☆۔۔۔اگر پانی خرید کر کسی زمین کو سیراب کیا جائے تو اس صورت میں نصف عشر یعنی بیسواں حصہ لازم آئے گا، آسان الفاظ میں 20 بوریوں میں سے ایک بوری اور 20 من میں سے ایک من۔ اور ریاضی کے اصطلاح میں اس کو 5 فیصد کہتے ہیں۔
📚حوالہ:
▪☆الدرالمختار 3/244 بیروت
▪☆ماہنامہ صدائے جامعہ فاروقیہ اپریل 2018 صفحہ 40
مرتب:✍
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ