ایک زمانہ تھا کہ صبیح بھائی کرکٹ کے شیدائی اور دیوانے ہوا کرتے تھے ۔ ۔ ۔
پھر ایک روز ایک ایسا سانحہ ہوا کہ صبیح بھائی کرکٹ سے ایسے دور ہوگئے جیسے ٹرین روانہ ہوتے ہی پلیٹ فارم سے دور ہوجاتی ہے ۔ ۔ ۔ ۔
ہوا یوں کہ کرکٹ ورلذ کپ جاری تھا اور صبیح بھائی سارے گھر میں کرکٹ کی مالا جپتے پھر رہے تھے ۔ ۔ ۔
بیگم: "دن رات کرکٹ، کرکٹ۔ ۔ ۔ میں تنگ آگئی ہوں ۔ ۔ ۔ میں گھر چھوڑ کر جارہی ہوں "۔ ۔ ۔
صبیح :" (خوشی میں کمنٹری کے انداز میں بولے) پہلی بار قدموں کا بہترین استعمال "۔ ۔ ۔
بیگم: "(غصہ میں )اور ساتھ ہی لانگ ہینڈل بیلن کا بھرپور استعمال "۔ ۔ ۔ ۔
پھر اُس کے بعد (صبیح بھائی کے) چراغوں میں روشنی نہ رہی ۔ ۔ ۔
تو بس جناب ! اُس دن سے صبیح بھائی کرکٹ سے ایسے دور ہوئے کہ جیسے ٹرین روانہ ہوتے ہی پلیٹ فارم سے دور ہوجاتی ہے ۔ ۔ ۔