صحیح بخاری حدیث نمبر: 1879
کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان
باب : دجال مدینہ میں نہیں آسکے گا
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْمَدِينَةَ رُعْبُ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ لَهَا يَوْمَئِذٍ سَبْعَةُ أَبْوَابٍ عَلَى كُلِّ بَابٍ مَلَكَانِ
ترجمہ : ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے، ان سے ان کے دادا نے اوران سے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، مدینہ پر دجال کا رعب بھی نہیں پڑے گا اس دور میں مدینہ کے سات دورازے ہوں گے اور ہر در وازے پر دو فرشتے ہوں گے۔
تشریح :
یہ پیشین گوئی حرف بہ حرف صحیح ہوئی کہ زمانہ نبوی میں نہ مدینہ کی فصیل تھی نہ اس میں دروازے۔ اب فصیل بھی بن گئی ہے اور سات دروازے بھی ہیں پیش گوئی کا حصہ آئندہ بھی صحیح ثابت ہوگا حکومت سعودیہ خلدہا اللہ تعالیٰ نے اس پاک شہر کو جو رونق اور ترقی دی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے اللہ پاک اس حکومت کو ہمیشہ قائم رکھے آمین۔ حال ہی میں زیارت مدینہ سے مشرف ہو کر یہ چند حروف لکھ رہا ہوں۔