رات کو نکلے تو راستے ویران تھے
ایک طرف آبادی ایک طرف قبرستان تھے
ویران قبروں کے یہی بیان تھے
دیکھ کہ چل مسافر کبھی ہم بھی انسان تھے
زمرے
شعر و شاعری
رات کو نکلے تو راستے ویران تھے
ایک طرف آبادی ایک طرف قبرستان تھے
ویران قبروں کے یہی بیان تھے
دیکھ کہ چل مسافر کبھی ہم بھی انسان تھے