* راز کی باتیں لکھیں اور خط کھلا رہنے دیا*



* راز کی باتیں لکھیں اور خط کھلا رہنے دیا*
* جانے کیوں رُسوائیوں کا سلسلہ رہنے دیا*

* عمر بھر ساتھ رہ کر وہ نہ سمجھا دل کی بات*
* دو دلوں کے درمیاں اک فاصلہ رہنے دیا*

* اپنی فطرت وہ بدل پایا نہ اس کے باوجود *
* ختم کی رنجش مگر گلہ رہنے دیا*

* میں سمجھتا تھا خوشی دے گی مُجھے آخر فریب*
* اس لئے میں نے غموں سے رابطہ رہنے دیا*



Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی